دو نین ہائے ہائے تیرہ دو نین
دو نین ہائے ہائے تیرہ دو نین
رنگین چلکتے پیالہ
کہنے کو ہیں بولے بھلے
ہیں آگ لگنے والے
دو نین ہائے ہائے تیرہ دو نین
دو نین ہائے ہائے تیرہ دو نین
معصوم بڑے شرمیلے
یہ جم جو کوئی پی لے
جی بھر کی جہاں مے جی لے
دو نین ہائے ہائے تیرہ دو نین
دو نین ہائے ہائے تیرہ دو نین
سبسے نرالے نین ہیں تیرہ
جنکے ہیں دیوانے سبھی
جانے کتنے روپ ہیں انکی
جہر ہیں کبھی امرت ہیں کبھی
جب چاہیں شربی کر دیہر چز گلابی کر دے
ایک پل مے کربی کر دے
دو نین ہائے ہائے تیرہ دو نین
اٹھتے جھکتے ان نینو مے
اقرار اور ان کر بھی ہیں
بدلی بدلی ان نظروں مے
غصہ بھی ہیں پیار بھی ہیں
پوچھو نا ماسنا ان کا
چکے نا نشانہ ان کا
ہیں آج زمانہ ان کا
دو نین ہائے ہائے تیرہ دو نین
رنگین چلکتے پیالہ
کہنے کو ہیں بولے بھلے
ہیں آگ لگنے والے
دو نین ہائے ہائے تیرہ دو نین
دو نین ہائے ہائے تیرہ دو نین۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.