اب سے میں تجھسے
کچھ نا کہونگی
درد دے دل کو جو بھی
اف نا کرونگی
اب سے میں تجھسے
کچھ نا کہونگی
درد دے دل کو جو بھی
اف نا کرونگی
بندھی جو ملکے ماہیا
ماہیا وہ
ڈوری ٹوٹ گیاں
ٹوٹ گیاں ہینیا وہ
ڈوری ٹوٹ گیاں ہینیا
لگی چھت گیاں
چھٹ گیاں ہینیا وہ
ڈوری ٹوٹ گیاں ہینیا
ہو لکھن واری دل سے
کھائی تھی جو کسمینبھا ہی نا پایے کیوں بتا ہو
سامنے تھا رشٹا
سامنے تھی منزل
قدم لڈکھڈائے کیوں بتا
کیوں بتا وہ
کیوں بتا، کیا پتا ماہیا وہ
سانسیں لوٹ گیاں
لوٹ گیاں ہینیا وہ
ڈوری ٹوٹ گیاں ہینیا
ہاں لگی چھت گیاں
چھت گیاں ہینیا وہ
ڈوری ٹوٹ گیاں ہینیا
ڈوری ٹوٹ گیاں
ڈوری ٹوٹ گیاں وہ
لگی چھت گیاں وہ
ڈوری ٹوٹ گیاں ہینیا
ہو ڈوری ٹوٹ گیاں ہینیا
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.