دوستوں کی حقیقت جو ہمپے کھلی
دشمنوں پے ہمیں پیار آنے لگا
ایک ذرا سا ہی سچ کہا گیا تھا یہ دل
دوستوں کی حقیقت جو ہمپے کھلی
دیکھیے روٹھ کر یار جانے لگا
دوستوں کی حقیقت جو ہمپے کھلی
دشمنوں پے ہمیں پیار آنے لگا
بیوفائی حسینو کا دستور ہیں
توڑ کر میرا دل کتنے میگرور ہیں
یہ جو بدلے تو ہم بھی بادل جائینگے
چاہنے والے ہمکو بھی مل جائینگے
انکی ہرجیہ پان کا چلن دیکھ کر
دشمنوں پے ہمیں پیار آنے لگڑوستوں کی حقیقت جو ہمپے کھلی
دشمنوں پے ہمیں پیار آنے لگا
کل تلک تو وفا کی یہ تصویر دھ
ہایے میری محبت کی تقدیر دھ
ہو بیوفائی کی اب جندا تصویر ہیں
ظلم کرتے ہیں ظالم ہیں بیپیر ہیں
انکی ہرجیہ پان کا چلن دیکھ کر
دشمنوں پے ہمیں پیار آنے لگا
دوستوں کی حقیقت جو ہمپے کھلی
دشمنوں پے ہمیں پیار آنے لگا
ایک ذرا سا ہی سچ کہا گیا تھا یہ دل
دیکھیے روٹھ کر یار جانے لگا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.