سچ لگتا ہے جھوٹھ جیسا
ہے یہ تیری آنکھوں کا کرم
درشیم
جو یہ دیکھتی ہے سچ ہے وہ
یا ہے سچ ہونے کا بھرم
درشیم
جتنی بھی سنوائیاں
جھوٹھ کی ہو سو دہائیاں
دیکے رہتا ہے سچ کی گواہیاں
درشیم درشیم
شبدوں پے نہیں
درشیوں پے دھیان دو
کیونکی شبدوں میں جھوٹھ
چھپنے کی جگہ ڈھونڈ ہی لیتا ہے
لیکن درشیہ
درشیہ کبھی جھوٹھ نہیں بولتے
اسلئے سوال یہ نہیں ہے کے
آپکے آنکھوں کے سامنے کیا ہے
سوال یہ ہے کے آپ دیکھ کیا رہے ہو
جھوٹھ میں تو کئی راز چھپتے ہیں
کھا کے جھوٹھی سی قسم
درشیم درشیم
راز رہ کے بھی رہ نہیں پاتا ہے
یہ سچ کا دھرم
درشیم درشیم
جھوٹھی لڑکے لڑائیاں
جھوٹھ دیتا ہے سفائیاں
لاکے رہتا ہے جھوٹھ کی تباہیاں
درشیم درشیم۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.