دنیا ایک میلہ ہیں
دنیا ایک میلہ ہیں
اس میلہ میں گھوم رہے ہیں
لوگ بدلیکے چہرے
سبکے من میں چور چھپا ہیں
سب ہیں کاٹل لوٹیرے
یار میرے ایک تو ہی نہیں
بدنام اکیلا ہیں
دنیا ایک میلہ ہیں
سہما سہما کیوں دکھ کے بوجھ سے
جیون وہ ہیں کٹ جائے جو موج سیسہما سہما کیوں دکھ کے بوجھ سے
جیون وہ ہیں کٹ جائے جو موج سے
بجھ گئے گر دیے تو جلا لے نئے جھوم کے
دنیا ایک میلہ ہیں
کتنا بھٹکا کاٹو کے تو گاںؤ میں
بیٹھا پل بہر تو نا سکھ کی چھوں میں
کتنا بھٹکا کاٹو کے تو گاںؤ میں
بیٹھا پل بہر تو نا سکھ کی چھوں میں
چل رہی ہیں پون دیلٹا ہیں کدھر گھوم کے
دنیا ایک میلہ ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.