دوپٹہ اوڑھے نکلی بہارا
دیکھو یار یہ گلبدنی
دوپٹہ اوڑھے نکلی بہارا
دیکھو یار یہ گلبدنی
جب تھامی انگلی میہندی والی
چبھ گئے دل مے کھرا
دوپٹہ اوڑھے نکلی بہارا
دیکھو یار یہ گلبدنی
نازک بدن پے سب ہیں
میرے ہی دگی جگر کے گلبتے
راما میرے ہی دگی
جگر کے گلبتے
پر جو کہا یہی پیار سے تو
کہنے لگی چل جھوٹھے
وہ رنگی سے اکرارا دھ
اور ہم سمجھے انکارہ دھ
دیکھو یار یہ گلبدنی
دوپٹہ اوڑھے نکلی بہارا
دیکھو یار یہ گلبدنی
اوہو سرما لگا ادھر تو
یہا پے دریا بہا ہیں آسو کرما دریا بہا ہیں آسو کا
جب پان خاکے ظالم چلی
تو ہمنے یہا لہو ٹھکا
جیتے ہیں نا اب تو مرتے ہیں
ہم ہیں دل کے بیمارا
دیکھو یار یہ گلبدنی
دوپٹہ اوڑھے نکلی بہارا
دیکھو یار یہ گلبدنی
دیکھا تو ہیں ہمیں پیار سے
اسی کی ابھی ضرورت ہیں
اوہو اسی کی ابھی ضرورت ہیں
الفت کرے تو کیا بات ہیں
کے ٹھکرا بھی دے تو قسمت ہیں
یہ سرتاجے محبت
یہ جانے دلدارا
دیکھو یار یہ گلبدنی
دوپٹہ اوڑھے نکلی بہارا
دیکھو یارنیے گلبدنی
جب تھامی انگلی میہندی والی
چبھ گئے دل مے کھرا
دوپٹہ اوڑھے نکلی بہارا
دیکھو یار یہ گلبدنی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.