دشمن ہو دشمنوں کا
میں یاروں کا یار ہو
دشمن ہو دشمنوں کا
میں یاروں کا یار ہو
ہیں پیار اگر ظلم تو
میں گنیہگر ہو
دشمن ہو دشمنوں کا
میں یاروں کا یار ہو
نفرت مے پل کے پیار کے
سنچے مے ڈھالا ہو
نفرت مے پل کے پیار کے
سنچے مے ڈھالا ہو
بیدرد آندھیوں مے
دیا جلکے بنا ہو
دھرتی سے اڈ کے چھو لے
گگن ہو وہ بار ہدشمن ہو دشمنوں کا
میں یاروں کا یار ہو
دیکھا ابھی قریب سے
تمنے مجھے کہا
دیکھا ابھی قریب سے
تمنے مجھے کہا
میرے تو کئی روپ
کئی رنگ ہیں یہا
بدلے ہجر رنگ جو
میں وہ باہر ہو
دشمن ہو دشمنوں کا
میں یاروں کا یار ہو
ہیں پیار اگر ظلم تو
میں گنیہگر ہو
دشمن ہو دشمنوں کا
میں یاروں کا یار ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.