او پاکھی پاکھی پردیسی
پاکھی پاکھی پردیسی
پاکھی پاکھی پردیسی
پاکھی پاکھی پردیسی
پاکھی پاکھی پردیسی
ای اجنبی تو بھی کبھی
آواز دے کہیں سے
ای اجنبی تو بھی کبھی
آواز دے کہیں سے
میں یہاں ٹکڑوں
میں جی رہا ہوں
میں یہاں ٹکڑوں
میں جی رہا ہوں
تو کہیں ٹکڑوں میں جی رہی ہیں
ای اجنبی تو بھی کبھی
آواز دے کہیں سے
ای اجنبی تو بھی کبھی
آواز دے کہیں سے
روز روز ریشم سی ہوا
آتے جاتے کہتی ہیں بتا
ریشم سی ہوا کہتی ہیں بتا
وہ جو دودھ دھلی معصوم کلی
وہ ہیں کہاں کہاں ہیں
وہ روشنی کہاں ہیں
وہ جان سی کہاں ہیں
میں ادھورا تو ادھوری جی رہی ہیں
ای اجنبی تو بھی کبھی
آواز دے کہیں سے
ای اجنبی تو بھی کبھی
آواز دے کہیں سے
میں یہاں ٹکڑوں
میں جی رہا ہونمیں یہاں ٹکڑوں
میں جی رہا ہوں
تو کہیں ٹکڑوں میں جی رہی ہیں
ای اجنبی تو بھی کبھی
آواز دے کہیں سے
پاکھی پاکھی پردیسی
پاکھی پاکھی پردیسی
پاکھی پاکھی پردیسی
پاکھی پاکھی پردیسی
تو تو نہیں ہیں لیکن
تیری مسکراہت ہیں
چہرا تیرا نہیں ہیں
پر تیری آہتیں ہیں
تو ہیں کہاں کہاں ہیں ،
تیرا نشان کہاں ہیں
میرا جہاں کہاں ہیں
میں ادھورا
تو ادھوری جی رہی ہیں
ای اجنبی تو بھی کبھی
آواز دے کہیں سے
ای اجنبی تو بھی کبھی
آواز دے کہیں سے
میں یہاں ٹکڑوں
میں جی رہا ہوں
میں یہاں ٹکڑوں
میں جی رہا ہوں
تو کہیں ٹکڑوں میں جی رہی ہیں
ای اجنبی تو بھی کبھی
آواز دے کہیں سے
ای اجنبی تو بھی کبھی
آواز دے کہیں سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.