ایک بات کہوں آئے دریا میں سچائی سے
ایک بات کہوں آئے دریا میں سچائی سے
تو ہار گیا ان آنکھوں کی گہرایی سے
ایک بات کہوں آئے دریا میں سچائی سے
دھوم تارے تو سبکو راہ دکھاییں
راہ دکھا کر منزل تک لے جائے
میں اپنا ہمدرد تجھے تب منو
جب مجھے میری منزل تک پہچیے
ایک بات کہوں آئے چندا میں سچائی سے
ایک بات کہوں آئے چندا میں سچائی سیتو ہار گیا اس چہرے کی لالایی سے
وہ میرا ارمان وہ میرا سپنا
اسکا ہر اندازہ ہیں اسکا اپنا
اسکے پہلو میں اپنا دل رکھا کے
لیلیا میںنے دل کے مول تڑپنا
ایک بات کہوں آئے دلبر میں سچائی سے
ایک بات کہوں آئے دلبر میں سچائی سے
میں ہار گیا اس درد بھاری تنہائی سے
ایک بات کہوں آئے دریا میں سچائی سے
تو ہار گیا ان آنکھوں کی گہرایی سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.