ایک بات میں اپنے دل میں لیے
نا جانے کب سے پھرتا ہو
اب تم ہی بتادو یہ مجھکو
وہ بات میں تمسے کسی کاہو
جو مجھ کو تمسے کہینی ہیں
یہ بات اگر وہ ہیں کی جیسے
سنتے ہی پگھل جاتے ہیں دل
یہ بات اگر وہ ہیں کی جیسے
سنتے ہی ملے کھوئی منزل
وہ مجھکو تمسے سننی ہیں
وہ بات میرے دل میں ہیں
مگر ہوٹھوں پے نہیں آپتی ہیں
کبھی لبز نہیں ملتے مج کو
آواز کبھی رک جاتی ہیں
وہ میں بات کاہو تو کسی کاہو
بڑھتی دھڑکن بہتی نظرے
الجھی سنسے کہے دیتی ہیں
جو بات نہیں کہے پاتے تم اسے
یہ باتیں کہے دیتی ہیں
تم کچھ نا کہو میں سنتی ہو
وہ بات اگر تم جان گئے تو
سوچا کیا ہیں یہ تو کہو
میں تمسے کھل کے کہہ نا سکا پر
تم تو یو گمسم نا رہو
تم کچھ تو کہو تم کچھ تو کہو
تم مجھکو نہیں پہچان سکے پر
میں تمکو پہچان گئی
وہ بات کہو اب یا نا کھو
میں سنیں بنا ہی جان گئی
کچھ اور اگر کہے نا ہیں کہو
سچ پوچھو تو کچھ کہنے کی
سن نے کی کہا ضرورت ہیں
یہ بات ہی جب تم جان گئی کے
مجھکو تمسے موہبات ہیں
ہا مجھکو تمسے موہبات ہیں
مجھکو بھی تمسے موہبات ہیں
ہاں مجھکو تمسے موہبات ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.