لمحہ لمحہ آنکھوں میں بہیں
چپ رہی پل پل پھسلے
ہاتھوں میں مگر کچھ کہکے
یادیں چھلتی سپنا بانکے
اور شتج تک دور کنارے
جیسے تارے چھوٹی جنگنو جیسے آشا
ایک دلاسا ایک دلاسا
لمحہ لمحہ آنکھیں بہیں
چپ رہی
گمسم گمسم سہمی سانسیں
چپ رہ کے پل پل پھسلے
دل کی دھڑکن کچھ کہکے
ٹھگنے آئے گھور اندھیرا
اور کاشتج تک دور کنارے
اور نا ہار پورب ناب میں
ایک ستارا جاگ اجیارا جاگ اجیارا
پھیلی دور تک زمین اور اونچا آسمان
مل رہیں یہیں کیوں نا چھوڑ چھڑ کر
سمیہ کو روک کر بس رہے یہیں
چھوڑ کے ڈگر گھوم ہیں دشا جیسے
اور کھونجے کی بھی کوئی فکر نہیں
ایک تار سے باندھ رہے من کو
اور بولنے کی بھی ایک وجہ نہیں
چھلتی اگنی پورور یہ دھارا
اور پانی ہر پل کرتے
پرانو میں سرجن ملر ہی
کن کن جڑتا بنٹا جیون
اور ہوائیں سب جاگ بہتی
آزادی سے ایک دھارا کے
جان گن سارے سب ہی پیارے
سب ہی پیارے
آکاش بھیدکر سپنے سمیٹکر
ہوا سویرا
آکاش بھیدکر سپنے سمیٹکر
ہوا سویرا
آکاش بھیدکر سپنے سمیٹکر
ہوا سویرا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.