ایک دن لاہور کی ٹھنڈی سڑک پر شام کو
جا رہے دھ سائیکل پر ہم ضروری کام کو
اجی سامنے سے آ رہی تھی بل بولو کی ٹولیاں
روک کر سائیکل لگے ہم سننے میٹھی بولیاں
اٹھ تیری
بگڑ گئی بناتے بناتے بات
ہوئی وہ جتو کی برسات
طبیت صاف ہو گئی، صاف
طبیت صاف ہو گئی، صاف ہو گئی، صاف ہو گئی، صاف
طبیت صاف ہو گئی، صاف ہو گئی، صاف
بگڑ گئی بناتے بناتے بات
ہوئی وہ جتو کی برسات
طبیت صاف ہو گئی، صاف
چلے دھ کرنے کاروبار
سڑک پر کر بیٹھے کیوں پیار
ہو گیا پل بھر مے یہ ہال
کے اڑ گئے سر کے سارے بال
کے اڑ گئے سر کے سارے بال
طبیت صاف ہو گئی، صاف
طبیت صاف ہو گئی، صاف ہو گئی، صاف ہو گئی، صاف
طبیت صاف ہو گئی، صاف ہو گئی، صاف
بگڑ گئی بناتے بناتے بات
ہوئی وہ جتو کی برسات
طبیت صاف ہو گئی، صاف
ملا یہ الفت کا انعاملا یہ الفت کا انعام
ہو گئے گھر گھر مے بدنام
ہو گئے گھر گھر مے بدنام
گئے دھ بن کے یہ گلفام
واپس آئے گھٹنا تھام
یہ واپس آئے گھٹنا تھام
طبیت صاف ہو گئی، صاف
طبیت صاف ہو گئی، صاف ہو گئی، صاف ہو گئی، صاف
طبیت صاف ہو گئی، صاف ہو گئی، صاف
بگڑ گئی بناتے بناتے بات
ہوئی وہ جتو کی برسات
طبیت صاف ہو گئی، صاف
کہوں میں ایک پتے کی بات
کہوں میں ایک پتے کی بات
یہ ظالم دل ہیں بڑا بدجات
یہ ظالم دل ہیں بڑا بدجات
اسی دل کی تھی کرتت
اسی نے پڑوایے ہیں جوٹ
اسی نے پڑوایے ہیں جوٹ
طبیت صاف ہو گئی، صاف
طبیت صاف ہو گئی، صاف ہو گئی، صاف ہو گئی، صاف
طبیت صاف ہو گئی، صاف ہو گئی، صاف
بگڑ گئی بناتے بناتے بات
ہوئی وہ جتو کی برسات
طبیت صاف ہو گئی، صاف۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.