ایک مہبوبا ایک محبوب تھا
ایک دوسرے میں پیار بھی خوب تھا
اتری تھی حسینہ جیسے آسمان سے
بولی آزمانے کو نوجوان سے
ماں کا دل نکل کر جب تم لاؤگے
میرا پہلا پہلا پیار تب تم پاؤگے
ایک مہبوبا ایک محبوب تھا
ایک دوسرے میں پیار بھی خوب تھا
حسن کے دیوانے کا دیکھو تو ہوسلا
چر کے سینہ ماں کا دل نکل کر چلا
گر پڑا وہ راستے میں ٹھوکر جو کھائی
گرتے ہی ماں کے دل سے آواز یہ آئی
چوٹ تو نہیں آئی تجھکو آئے میرے راج
پھول سی جا ہیں تیری تو رکھنا اپنا خیالجلدی سے دل لیکے میرا جا تو اسکے پاس
ہونے والی بہو میری ہوگی تنہا اڑاس
ایک مہبوبا ایک محبوب تھا
ایک دوسرے میں پیار بھی خوب تھا
منے اپنے خون سے جس پوڑے کو سچا
کاٹ دیا اس پوڑے نے گھر کا ہی بگیچا
پیار پے حق ہیں پتنی کا تو ماں بھی ہیں حقدر
ایک ہی دمن میں نا بھرے کوئی اپنا سارا پیار
لڑکی بیوی کی بس باہوں میں جھول کے
آج کل کے بیٹے بیٹھے ماں کو بھول کے
آج کل کے بیٹے بیٹھے ماں کو بھول کے
ماں کو بھول کے
ماں کو بھول کے
ماں کو بھول کے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.