ایک مشیبت کھڑی ہو گئی
میں جب سے ہایے ہایے
میں جب سے بڑی ہو گئی
میں جب سے بڑی ہو گئی
ایک مشیبت کھڑی ہو گئی
ایک مشیبت کھڑی ہو گئی
میں جب سے بڑی ہو گئی
ہایے رام جب سے بڑی ہو گئی
گھر سے نکلں میں نین جھکایے
کچھ گھبرایے تو کچھ شرمایے
سولہ ساون
سولہ ساون گزر گیا جب سے
جب کی بیری نظر ہوئی تب سے
زندگی دکھ بھاری ہو گئی
میں جب سے
میں جب سے بڑی ہو گئی
ہایے رام جب سے بڑی ہو گئی
نا کوئی بیری تھا
نا کوئی دشمن
آئی جب سے آئی
جب سے یہ ضعلیم جوانی
لوٹ گئی تب سے
وہ گھڑیا سہانی
ہا بری حالت میری ہو گئی
میں جب سے
میں جب سے بڑی ہو گئی
ہایے رام جب سے بڑی ہو گئی
ایک مشیبت کھڑی ہو گئی
میں جب سے بڑی ہو گئی
ہایے رام جب سے بڑی ہو گئی
ایک مشیبت کھڑی ہو گئی
ہایے رام جب سے بڑی ہو گئی
ہایے رام جب سے بڑی ہو گئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.