ایک رات کی ہیں بات
میں سوئی تھی اکیلی
سوئی تھی اکیلی نا تھا
سنگ نا سہیلی
ایک رات کی ہیں بات
میں سوئی تھی اکیلی
سوئی تھی اکیلی نا تھا
سنگ نا سہیلی
کھلی آنکھیں جو
میری تو دیکھا یہ
کوئی دیکھتا تھا
پیار بھاری آنکھوں سے
میں چیکھی چلائی مچایا شور
مجھے کھینچ لیا
کھینچ لیا اپنی اور
اسنے مجھے زورو سے یو پکڑا
اسنے مجھے باہوں میں یو جھکڑا
میں ہو لڑکی میں کیا کرتی
رہ گئی میں آہے بھارتی
وہ تو شیر تھا دلر تھا
چھوڑی تھی اسکی چھتی
میں تھی کمزور
اسکو کیسے روک پتی
وہ تو شیر تھا دلر تھا
چھوڑی تھی اسکی چھتی
میں تھی کمزور
اسکو کیسے روک پتی
اسکے من میں
ارادے رہے دھ جاگ
جیسے ون میں
بھڑکتی ہیں ون کی آگ
بھاگ جانے کا
اسنے موقا نا دیا
مجھکو سینے سے اپنے لگا لیا
اسنے مجھے زورو سے یو پکڑا
اسنے مجھے باہوں میں یو جھکڑا
میں ہو لڑکی میں کیا کرتی
رہ گئی میں آہے بھارتی
اسنے بالو کو بھی چما
میرے گلو کو بھی چما
مجھے ہاتھو پر اٹھکے
بڑے ناز سے وہ چما
اسنے بالو کو بھی چما
میرے گلو کو بھی چما
مجھے ہاتھو پر اٹھکے
بڑے ناز سے وہ چما
اسکے پیار میں نا
جانے تھا کیسا جوش
دھیرے دھیرے میں
کھونے لگی اپنے ہوش
نا من چھو سکا
وہ بدن ہی چھوا
دوش نہیں میرا جو کچھ بھی ہیا
میں ہو لڑکی میں کیا کرتی
رہ گئی میں آہے بھارتی
سنیے آگے تو
سنیے کہا چل دیے
جب میں پانچ سال کی تھی
اور وہ تھا میرا دادا
تب میں پانچ سال کی تھی
اور وہ تھا میرا دادا
پیار کیا اسنے
لیکن راکھی ماریادہ
تب میں پانچ سال کی تھی
اور وہ تھا میرا دادا
پیار کیا اسنے
لیکن راکھی ماریادہ
تمکو باتو میں
بھوڈو بنانا تھا
یہ تو کچھ نا یہ
چرچا چھپنا تھا
گھر جلوگے جلاؤنگی میں
جو ستاؤگے ستاؤنگی میں
میں ہو لڑکی ہا آجکل کی
نا تم ہو بڑے نا میں چھوٹی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.