ایک سنہری شام تھی
ایک سنہری شام تھی
بہکی بہکی زندگی
رہ میں ہم تم
ملے میری پلکوں کے
تلے آشیاں تیرا بن گیا
ایک سنہری شام
دو قدم ملاکر چلے
تو فصلے کم ہو گئے
دو قدم ملاکر چلے
تو فصلے کم ہو گئے
پیار نے دنیا بادل دی
کیا سے کیا ہم ہو گئے
شولے شبنم ہو گئے
ایک سنہری شام
شام تو اب تک وہی ہیں
رنگ ہیں لیکن جدا
جانے کس وادی میں اپنا
قفلہ گھام ہو گیاپھر ہیں دل تنہا میرا
ایک سنہری شام تھی
بہکی بہکی زندگی
رہ میں ہم تم
ملے میری پلکوں کے
تلے آشیاں تیرا بن
گیا ایک سنہری شام
شام تو اب تک وہی
ہیں رنگ ہیں لیکن جدا
شام تو اب تک وہی
ہیں رنگ ہیں لیکن جدا
جانے کس وادی میں
اپنا قافلہ گھام ہو گیا
پھر ہیں دل تنہا میرا
ایک سنہری شام ٹھی
بہکی بہکی زندگی راہ
میں ہم تم ملے
میری پلکوں کے تالے
آشیاں تیرا بن گیا
ایک سنہری شام۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.