ایک تھی لڑکی میری سہیلی
ساتھ پالی اور ساتھ ہی کھیلی
پھولوں جیسے گال دھ اسکے
ریشم جیسے بال دھ اسکے
ہم اسکو گڑیا کہتے دھ
رگوں کی پڑیا کہتے دھ
ساری تھی مجھے پیاری تھی وہ
ننی راجکولاری تھی وہ
ایک دن اسنے بھولیپن سے
پوچھا یہ پاپا سے جا کے
اب میں خوش رہتی ہوں جیسے
سدا ہی کیا خوش رہونگی ایسے
پاپا بولی میری بچی
بات بتاؤں تجھ کو سچی
کل کی بات نا کوئی جانے
کہتے ہیں یہ سبھی سیانے
یہ مت سوچو کل کیا ہوگا
جو بھی ہوگا اچھا ہوگا
یہ مت سوچو کل کیا ہوگا
جو بھی ہوگا اچھا ہوگا
بچپن بتا آئی جوانی
لڑکی بن گئی روپ کی رانی
کالج مے اتلاتی پھرتی
بال کھاتی لہراتی پھرتی
ایک سندر چاچھل لڑکے نے
چھپ چھپ کر چپکے چپکے سے
لڑکی کی تصویر بنائی
اور یہ کہہ کر اسے دکھائی
اس پر اپنا نام تو لکھ دو
چھوٹا سا پیغام تو لکھ دو
لڑکی پہلے تو شرمائی
پھر من ہی من مے مسکائی
ایک دن اسنے بھولیپن سے
پوچھا یہ اپنے ساجن سے
اب میں خوش رہتی ہوں جیسے
سدا ہی کیا خوش رہونگی ایسے
اسنے کہا کی میری رانی
اتنی بات ہیں میںنے جانی
کل کی بات نا کوئی جانے
کہتے ہیں یہ سبھی سیانے
یہ مت سوچو کل کیا ہوگا
جو بھی ہوگا اچھا ہوگا
یہ مت سوچو کل کیا ہوگا
جو بھی ہوگا اچھا ہوگا
یہ مت سوچو کل کیا ہوگا
جو بھی ہوگا اچھا ہوگا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.