ایک ٹوٹا تارہ ہو
ہا تارہ ہو
ایسا آوارا ہو
آوارا ہو
دل ہیں دیوانا میرا
گھام ہیں کھجنا میرا
قسمت کا مارا ہو
ایک ٹوٹا تارہ ہو
ہا تارہ ہو
ایسا آوارا ہو
آوارا ہو
تیرہ قدمو کے نیچے
میں اپنے نین بچھو
دل کی تامنا ہیں یہ
میں تیرہ کام آ جو
ہو پر کیسے بدلیگی یا
ہاتھو کی چاند لکیرے
ٹوٹے بھی نا ٹوٹیگی
قسمت کی یہ زنجیرے
کیسا مجبور ہوا
ٹوٹ کے میں چور ہوامیں بیسہارا ہو
ایک ٹوٹا تارہ ہو
ہا تارہ ہو
ایسا آوارا ہو
آوارا ہو
ایک دن یہ جان نیوچھاور
ہا تجھپے کر دوںگی میں
انہی آنکھوں کے موتی
دامن میں بھر لونگی میں
کیسے باتینگا کوئی
میرے دل کی تنہائی
لے دے کے ایک خوشی بھی
مجھکو وہ راش نا آئی
جینے کا بہنا میرا
گجرا زمانہ میرا
دل اپنا ہرا ہو
ایک ٹوٹا تارہ ہو
ہا تارہ ہو
ایسا آوارا ہو
آوارا ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.