چانی جو خاک ت
مت کے سونا تو بن گیا
غموں کی آگ میں
تپ کے سورج تو بن گیا
چانی جو خاک تو
مت کے سونا تو بن گیا
غموں کی آگ میں
تپ کے سورج تو بن گیا
آج پایا ہیں ٹونے
سب کھو کے مریڈا
ملی جنت تجھے تو
جب بگڑا نصیبا
فقیرا فقیرا فقیرا
فقیرا فقیرا
ہاتھوں سے نکلی منزل جب
یہ دامن چھتھ گیا
آئے بیخبر تو بینور
ہو کے روشن ہو گیا
بھاری ہیں یہ خالی سی
جھولی جو تو بھٹکا در بدر
یہ بھی نا جانیہ کافر کی دعا کا ہیں اثر
جو تارے سے ٹوٹا
سب کھوائش ملےگی
زارا ہاتھوں کو پھیلا
مانتیں سب ملینگی
فقیرا فقیرا فقیرا
فقیرا فقیرا
ہوا تباہ اور حد سے
زیادہ کھویا جب قرار
ادی ادی تب سانسیں
جیسے اڑتا ہیں غبار
سوچا کرے کس پل میں
دل کو راہت ہیں ملی
کھدا کے گھر میں تعلیم
تجھکو گر کے جب ملی
آج پایا ہیں ٹونے
سب کھو کے مریڈا
ملی جنت تجھے تو
جب بگڑا نصیبا
فقیرا فقیرا فقیرا
فقیرا فقیرا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.