رے باپو تونے سکھایا
جو کبھی بھولا نہیں
غلطی نا ہو تو
سورج کی آنکھوں میں تاڑ لے
جہاں کو پڑے وہ قدم رکے نہیں
سوچ ایسی ہو چٹانوں کا بھی
سینہ پھاڑ دے
لوگو سے تیرے گھٹنے
آج تک ٹیکے نہیں گئے
کیوں کی ایسو سے کبھی
گھمنڈ کے کپڈے پھیکے نی گئے
اور جو ڈٹا رے آخری سانس تک
وہ ساتھی ہوتا ہے
اوہ سچ کا کھڑا بھی
ایک انیک میں بیٹا کافی ہوتا ہے
اور جو حق کے لیے لڑے سبسے
وہ باپ ہی ہوتا ہے
پیٹھ پے چڑھکے دنیا دکھے جسکے
وہ باپ ہی ہوتا ہے
اور جو ڈانٹے چاہے مارے
پر دل کا صاف ہوتا ہے
زیادہ فکر نا کرے زمانے کی
وہ باپ ہی ہوتا ہے
باپو تیری خوبی ساری
مجھمے سماں رکھی
اوہ تیرے جیسی میںنے
عزت کما رکھی
اوہ جب فرض اٹھایا
ذمیداریوں کا تب سے ہی
دکھی میںنے کبھی نہیں ماں رکھی
وہ روز مجھمے تیری چھوی
دیکھا کرتی باپو
پرچھائیاں شیروں کی کہاں مرتی
ایک وجہ ہوتی ہے جو جینے کی باپو
وہ ماں کی آنکھوں میں دکھا کرتی
تو نہیں دنیا میں
پر تیری بات رہے
رامپال فوجی کے پوتوں کی
پوری ٹھاٹھ رہے
اوہ رکھ کے ہاتھ جو سر پے
مٹا دے غم سارے
باپ ہی ہوتا ہے
صحیح اور غلط میں فرق بتاوے
ایسا باپ ہی ہوتا ہے
اور جو ڈانٹے چاہے مارے
پر دل کا صاف ہوتا ہے
زیادہ فکر نا کرے زمانے کی
وہ باپ ہی ہوتا ہے
رے باپو آنکھ میں لے آسمان سے
جب جب چہرا تیرا دیکھتا ہے
میں روز لڑوں طوفان سے بندہ
ٹھہر کہاں کھینچتا ہے
میں روز پونچھو بھگوان سے
کیوں تو ساتھ نہیں دیکھتا ہے
تو ترس ہی خاکے جگہ بتا دے
خواب جہاں بکتا ہے
کیوں نا وہیں سے ہی جاکے
میں خرید لوں
مجھے مانگے سے پیار ملتا نہیں
پر تیرا ہی دیا ہوا سب رکھا
بھولے بس مجھے باپ دیکھتا نہیں
آج تیرے بنا بھی میں
تیری ہی نظروں سے دنیا دیکھتا ہوں
میں آج بھی تیرے نا ہونے کا دکھکھ
ایک ہستے ہوئے چہرے سے لپیٹتا ہوں
باپو تیری دعائیں کچھ
اس طرح میرے ساتھ ہیں
آج دھرتی پے کھڑا ہوکے میں
پورے کا پورا آسمان سمیٹتا ہوں
باپو، باپو
باپو، باپو
اور جو ڈانٹے چاہے مارے
پر دل کا صاف ہوتا ہے
زیادہ فکر نا کرے زمانے کی
وہ باپ ہی ہوتا ہے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.