سورج تیرا، گردش میں ہیں
ڈھالتے ہوئے کہہ گیا
پھر لوٹ کے، آؤنگا میں
نزدیک ہی ہیں صبح
گایے جا، گایے جا
گھوم میں ہیں سرگم
گن-گنا یہ دھن، گایے جا
گایے جا، گایے جا
رات کے دھاگوں سے سویرا بن، گایے جا
گایے جا، گایے جا
گھوم میں ہیں سرگم
گن-گنا یہ دھن، گایے جا
اپنا ہی اپنا، کیوں کہلایا ہیں
کیسے کوئی، تائی کرتا ہیں
کون پرایا ہیں
ایک وہی رشتہ، تیری کمائی ہیں
درد کے پل میں، جسنے تیراسات نبھایا ہیں
ٹوٹا ہیا، توہ کیا، ستارا تو
کسی کا بن، سہرا تو
گایے جا، گایے جا
رات کے دھاگوں سے سویرا بن، گایے جا
گایے جا، گایے جا
گھوم میں ہیں سرگم
گن-گنا یہ دھن، گایے جا
ہو۔۔
آنکھوں میں رکھنا، سپنے تو کل کے
تجھکو لیکن، ان تک جانا ہوگا
خود چل کے
ماج-دھارو سے تو، ہار نہیں جانا
ساحل تجھکو، پانا ہوگا
لہروں میں ڈھال کے
ہیں زندگی وہی، جو چلتی ہیں
یہ گر کے ہی، سمبھلتی ہیں
آ۔۔آ۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.