گلو پر یہ کیسے نشان
ہوتھ کسی کے مہربن
چہرے پے یہ کیوں نشان ہیں
پیار کی یہ پہچان ہیں
یہ تو پیار نا ہوگا
مجھسے اب تو انتظار
گلو پر یہ کیسے نشان
ہوتھ کسی کے مہربن
چہرے پے یہ کیوں نشان ہیں
پیار کی یہ پہچان ہیں
یہ تو پیار نا ہوگا
مجھسے اب تو انتظار
گلو پر یہ کیسے نشان
ہوتھ کسی کے مہربن
اپنی جوانی سے میں دھکھی
جلتی ہوں جیسے جوالا مکھبدن کو چکے پیاس جاگے
آلنگن کی آس جھکے
تمکو دیکھیں بن
تمسے ملے بن
ایک پل رہا نا جائے
گلو پر یہ کیسے نشان
ہوتھ کسی کے مہربن
زلف کیوں ہیں یہ مدعی ہوئی
لالی یہ کیوں اڈی ہوئی
اس بھوگی پریت ہوئی
تینگے میں اسکی جیت ہوئی
باہوں میں کس لے
کس کے جو رس لے
کلی اسے بھول نا پایے
گلو پر یہ کیسے نشان
ہوتھ کسی کے مہربن۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.