غریبوں کو یہ دنیا
چین سے جینے نہیں دیتی
خوشی کے جام سے دو
گھونٹ بھی پینے نہیں دیتی
چلے ہیں ٹھوکرے کھاتے
چلے ہیں ٹھوکرے کھاتے
انہے دنیا سے ٹھکرایے
اسی کا نام دنیا ہیں
اسی کا نام دنیا ہیں
تو ہم دنیا سے باز آئے
چلے ہیں ٹھوکرے کھاتے
جبا بن کر یہ کہتے ہیں
دلے برباد کی شان
وطن میں چین سیوطن میں چین سے
رہنے نا دے جسکو وطن والے
بتایے آسما وہ بیوطن
جائے کہا جائے
بتایے آسما وہ بیوطن
جائے کہا جائے
اسی کا نام دنیا ہیں
اسی کا نام دنیا ہیں
تو ہم دنیا سے باز آئے
چلے ہیں ٹھوکرے کھاتے
زمانے کی شکایت ہیں
دل نادان سے کیا کرنا
تیری دنیا تیرہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.