گھڑی سے کہو زارا تم کے چلے
چاند سے کہو چلے آہستہ
رات سے کہو یہیں رک جائے
رات سے کہو یہیں رک جائے
کٹ جائے نا کہیں یہ راستہ
گھڑی سے کہو زارا تم کے چلے
چاند سے کہو چلے آہستہ
رات سے کہو یہیں رک جائے
رات سے کہو یہیں رک جائے
کٹ جائے نا کہیں یہ راستہ
گھڑی سے کہو زارا تم کے چلے
ہوش کی حد سے نکل کر ہم
دوب ہی جائے مستی میں
ایسے بھی کیا رکھا ہیں
اس دو دن کی ہستی میں
ہوش کی حد سے نکل کر ہم
دوب ہی جائے مستی میں
ایسے بھی کیا رکھا ہیں
اس دو دن کی ہستی میں
گھڑی سے کہو زارا تم کے چلے
چاند سے کہو چلے آہستہ
رات سے کہو یہیں رک جائے
رات سے کہو یہیں رک جائیکت جائے نا کہیں یہ راستہ
گھڑی سے کہو زارا تم کے چلے
جسکے لیے بیچائین تے ہم
آئے زمانے راہت کے
عمر سے لمبے ہو جائے
کاش یہ لمحے چاہت کے
جسکے لیے بیچائین تے ہم
آئے زمانے راہت کے
عمر سے لمبے ہو جائے
کاش یہ لمحے چاہت کے
گھڑی سے کہو زارا تم کے چلے
چاند سے کہو چلے آہستہ
رات سے کہو یہیں رک جائے
رات سے کہو یہیں رک جائے
کٹ جائے نا کہیں یہ راستہ
گھڑی سے کہو زارا تم کے چلے
گھڑی سے کہو زارا تم کے چلے
چاند سے کہو چلے آہستہ
رات سے کہو یہیں رک جائے
رات سے کہو یہیں رک جائے
کٹ جائے نا کہیں یہ راستہ
گھڑی سے کہو زارا تم کے چلے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.