گھام کا ستایا ہوا
قسمت کا مارا ہوا
زندگی کے ہر
کھیل میں ہرا ہوا
گھام کا ستایا ہوا
قسمت کا مارا ہوا
شائد میرے ہاتھ میں
جیت کی ریکھا نہیں
جو بھی میںنے چاہا اسے
کھوٹے ہوئے دیکھا نہیں
پا سکا نا میں اسے
جو بھی مجھے پیارا ہوا
گھام کا ستایا ہوا
قسمت کا مارا ہوا
آرزو میں پھول کی
کانٹو پے میں چلتا رہا
خون میرا آس کیدیپک میں جلتا رہا
آج میں اکیلا ہوں
دل بیسہارا ہوا
گھام کا ستایا ہوا
قسمت کا مارا ہوا
جانے کیا کیا دل میں تھا
خواب دھ ارمان دھ
کیا خبر تھی یہ تباہی
کے میری سمن دھ
رہ گئے بھاور میں ہم
دور اب کنارا ہوا
گھام کا ستایا ہوا
قسمت کا مارا ہوا
زندگی کے ہر
کھیل میں ہرا ہوا
گھام کا ستایا ہوا
قسمت کا مارا ہوا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.