گرتا ہیں اگر اندھیرا
گھام نا کر گھام نا کر
دو گھڑی مے مسکرائیگی
سہر تو گھام نا کر
گرتا ہیں اگر اندھیرا
گھام نا کر گھام نا کر
ڈھال گیا ایک اور دن
اچھا ہوا سمجھو
زندگی جتنی کٹی گھام
کم ہوا سمجھو
شکر کر کچھ کم ہوا
یہ جدگانی کا سفر
گرتا ہیں اگر اندھیرا
گھام نا کر گھام نا کر
یہ ستارے جل کے بھی
خوش ہیں رت کے انگرے
یہ ستارے جل کے بھی
خوش ہیں رت کے اگارے
گیت یہ امید کا رو دھو
کے گا رہے ہیں یہ بچرے
من مور ہایے
تو کہے گھبرایے
کہے تو ڈرے کہے
نندیا نا آئے
من مور ہایے
تو کہے گھبرایے
کہے تو ڈرے کہے
نندیا نا آئے
رکھ تو سنبھال
کے دل کی یہ دولت
آنسوں کے موتی
کہے کو گنوائے
آنسوں کے موتی
کہے کو گنوائے
من مور ہایے
من مور ہایے
تو کہے گھبرایے
کہے تو ڈرے کہے
نندیا نا آئے
من مور ہایے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.