گلا بدن تیرا پیاسا یہ من میرا
آ باہوں میں تو کچھ اس طرح
لب پے نا شکوہ ہو آنکھوں میں نا حیا
کرے پیار جانیمن جب تک بھرے نا من
سما کہہ رہا ہیں گھٹا کہہ رہی ہیں
بہتی ہوئی یہ ہوا کہہ رہی ہیں
ہر فاصلوں کو آج مٹا
روک نا مجھکو تو باہوں میں آنے دیک جان دو بدن توڑکے بندھن
چاہت کے گہرے سمندر میں ڈوبے
بھیگے ہوئے ہر منظر میں ڈوبے
دیوانگی کو نیا موڈ دے
بھڑکے ہیں شولے جو انکو بجھانے دے
سمنے دے آج مجھکو بیچائین ہیں پل۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.