کھدا کرے کے نا روٹھے کبھی سبب کے دن
نظر مے یار کے ہر دم باہر بانکے رہو
ہو گوری شرماؤ نا ہمسے کہڈو ذرا
ہو گوری شرماؤ نا ہمسے کہڈو ذرا
بات کیا کیا ہوئی رات کیسے کٹی
او حسن کے سامنے عشق کیسے جھکا
او حسن کے سامنے عشق کیسے جھکا
بات کیا کیا ہوئی رات کیسے کٹی
ہو گوری شرماؤ نا ہمسے کہڈو ذرا
دو دلوں کے ملان کا وہ نازک شامہ
روح برسو تڑپرتی ہیں جسکے لیے
یہ بدن چاندنی جسپے قربہ نہائی
دیکھتے ہی جیسے بجھ گئے سب دیے
او ایسی حالت مے کیا تمنے انسے کہاؤ ایسی حالت مے کیا تمنے انسے کہا
بات کیا کیا ہوئی رات کیسے کٹی
ہو گوری شرماؤ نا ہمسے کہڈو ذرا
زندگی جب اٹھی لیکے انگدایا
ارضو دل مے کروت بدلنے لگی
ہر ادا جب تیری ایک دلہن بن گئی
رات جلفو کے سایے مے چلنے لگی
جب یہ عالم تھا دونوں کے جاجبات کا
جب یہ عالم تھا دونوں کے جاجبات کا
بات کیا کیا ہوئی رت کیسے کٹی
او حسن کے سامنے عشق کیسے جھکا
بات کیا کیا ہوئی رات کیسے کٹی
ہو گوری شرماؤ نا ہمسے کہڈو ذرا
ہو گوری شرماؤ نا ہمسے کہڈو ذرا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.