گوری تو نے میرا دل چرایا ہیں
تو نے میرا دل چرایا ہیں
یاد ہیں تجھکو کل تو
میرے ساتھ تھی
تیرہ لب پے وقت ای رخصت
یہ بات تھی
بھول گئی نا
آج پھر اس جگہ پے
ملاقات تھی ملاقات تھی
ملاقات تھی تو نے کیوں
اپنا وعدہ بھلایا ہیں
ہا ہا بھولتی ہو نا گوری
تو نے میرا دل چرایا ہیں
ہا ہا ہا ہا ہا
بھول بیٹھا ہوں میں
وقت کے کھیل میں
سمجھے بھایو۔ ۔ ۔
آپسے میں ملا تھا
کبھی ریل میں
یا ہوئی تھی ملاقات
ایک جیل میں
ایک جیل مینیک جیل میں
کہیں یہ کیا
آپکو یاد آیا ہیں
نہیں آییگا گوری
تو نے میرا دل چرایا ہیں
ہا ہا ہا ہا ہا
ارے رے رے ہے ہے
واہ واہ
ایک تو یہ سما بھی گلابی نہیں
دوسرے ہیں قسم میں شرابی نہیں
ہا ہا
اور راستے میں بھی کوئی
خرابی نہیں
خرابی نہیں
خرابی نہیں
ہو نا ہو
تمنے مجھکو گرایا ہیں
آئیین گوری
تو نے میرا دل چرایا ہیں
ہا ہا ہا ہا ہا
آ ہا ہا ایں ایں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.