ہال ای دل کس کو سنون
رازدہ کوئی نہیں
مہربا کوئی نہیں
ہیلے دل کسکو سنو
رازدہ کوئی نہیں
مہربا کوئی نہیں
قصے کہیے جاکے اپنی
زندگی کا مازرا
لوٹ گیا ہیں رشتے میں
حسرتو کا قافلہ
میں وہ رہی ہوں کے جسکا
کروا کوئی نہیں
مہربا کوئی نہیں
ہال ای دل کس کو سنون
رازدہ کوئی نہیں
مہربا کوئی نہیں
کیو میری دنیا بسے
کیو میری قسمت پھرے
شوق سے آندھی چلیمب شوق سے بجلی گرے
جل چکا ہیں آشیا
اب آشیا کوئی نہیں
مہربا کوئی نہیں
ہال ای دل کس کو سنون
رازدہ کوئی نہیں
مہربا کوئی نہیں
کچھ خوشی سے واسطہ
اور نا گھام سے واسطہ
کچھ خوشی سے واسطہ
اور نا گھام سے واسطہ
لگ گئی ہیں چپ سے دل کو
ہایے دل کو کیا ہوا کیا ہوا
کیا ہو میں کیا سنو
داستہ کوئی نہیں
مہربا کوئی نہیں
ہال ای دل کس کو سنون
رازدہ کوئی نہیں
مہربا کوئی نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.