آسما پے چندنی کا
ایک دریا بہہ رہا تھا
ہا تو میں کیا کہہ رہا تھا
کہہ رہے ایتھ تم حسینہ
عشق مے مشکل ہیں جینا
ہا ہا مجھے اب یاد آیا
جب سے میںنے دل لگایا
آج آج کوں سا دن ہیں
سکرور ہیں
وقت یوہی جا رہا ہیں
ٹھہروں کوئی آ رہا ہیں
کوئی مسافر ہیں
اپنے راستے جا راجہ ہیں
ٹوبا میں تو در گائے تھا
ہا تو میں کیا کہہ رہا تھا
ہا تو میں کیا کہہ رہا تھا
کہہ رہے دھ تم کہانی
جب سے آئی ہیں جوانی
اب سنو تم بات آگے
جب سے یہ ارمان جاگے
آج کون سی تاریخ ہیں
آج چھبیس تاریخ ہیپیار سپنے بن رہا ہیں
دیکھو کوئی سن رہا ہیں
مالی ہیں
باگ سے کلیا چن رہا ہیں
میں تو دھوکھا کھا گیا تھا
ہا تو میں کیا کہہ رہا تھا
یاد کرتے یہ ماسنا تم
مجھے مت بھول جانا
کیا دیوانا ہو میں کوئی
جب سے میری نیند کھوئی
ہا یہ کون سا
مہینہ ہیں جنوری
روٹ سہانی جھومتی ہیں
یہ پولیس کیوں گھومتی ہیں
ہا ارے بابا تمہے نہیں
کسی چور کو ڈھونڈتی ہیں
درد فرقت سہہ رہے دھ
ہا تو تم کچھ کہہ رہے دھ
ہا تو تم کچھ کہہ رہے دھ
ہا تو تم کچھ کہہ رہے دھ
ارے ہا میں کچھ کہہ رہا تھا
بھول گئے ارے ہا
چلو چلو گھر چلے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.