دھیمی دھیمی
چلنے لگی ہیں اب ہوائیں
دھیمی دھیمی
کھلنے لگی ہیں آج رہیں
رنگنے لگے ہیں
منزل کو جانے کے راہ سارے
جیسے آسمان کے
چھینتے پڑے ہوں بانکے ستارے
دھیمی دھیمی روشنی سی
بیہ رہی ہیں ان ہواؤں میں یہاں
حیرت حیرت حیرت ہیں
تو ہیں توہ ہر ایک لمحہ
خوبصورت ہیں
حیرت ہیں
حیرت حیرت حیرت ہیں
تو ہیں توہ ہر ایک لمحہ
خوبصورت ہیں
حیرت ہیں
شام ٹھی ، کوئی جو نور آ گیا،
یہاں ہو گئی ہیں صبح
رات کا نام-او-نشان تک نہیں کہیں
ہیں سہر ہر جگہ
کھوئی کھوئی خوابوں میں
چھپی چھپی کھوائشیں
نارم سے ریت پے، گیلی گیلی بارشیں
لپٹا ہوں راہوں میں،
راہوں کی باہوں میں
ہیں اب میری جگہ
کل پے چھا گیا دھواںیہ جو پل نیا ہوا
ہو گئی شرو نئی داستان
حیرت حیرت حیرت ہیں
تو ہیں توہ ہر ایک لمحہ
خوبصورت ہیں
حیرت ہیں
حیرت حیرت حیرت ہیں
تو ہیں توہ ہر ایک لمحہ
خوبصورت ہیں
حیرت ہیں
دھیمی دھیمی
چلنے لگی ہیں اب ہوائیں
دھیمی دھیمی
کھلنے لگی ہیں آج رہیں
رنگنے لگے ہیں
منزل کو جانے کے راہ سارے
جیسے آسمان کے
چھینتے پڑے ہوں بانکے ستارے
دھیمی دھیمی روشنی سی
بیہ رہی ہیں ان ہواؤں میں یہاں
حیرت حیرت حیرت ہیں
تو ہیں توہ ہر ایک لمحہ
خوبصورت ہیں
حیرت ہیں
حیرت حیرت حیرت ہیں
تو ہیں توہ ہر ایک لم
خوبصورت ہیں
حیرت ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.