اونچے محل کا تھا ایک توطا
ایک بن کی بھولی ماینا
لگی بچھڑنے جب طوطے سے
روتے ہوئے بولی ماینا
ہم تو کوئی بھی نہیں
ہم کو بھولا دو ایسے
ٹوٹے تارے کو
بھول جائے آسمان جیسے
ہم تو کوئی بھی نہیں
ہم کو بھولا دو ایسے
ٹوٹے تارے کو
بھول جائے آسمان جیسے
ہم تو کوئی بھی نہیں
تمہاری چھاؤں میں جو
تمہاری چھاؤں میں جو
چار دن گزارے ہیں
وہ چار دن بھی ہمیں
زندگی سے پیارے ہیں
چلیں ہیں دل میں ہم
چھپا کے بیتی یادوں کوچلیں ہیں دل میں ہم
چھپا کے بیتی یادوں کو
ہم تو کوئی بھی نہیں
ہم کو بھولا دو ایسے
ٹوٹے تارے کو
بھول جائے آسمان جیسے
ہم تو کوئی بھی نہیں
ارادوں میں نا دوا ہیں
ارادوں میں نا دوا ہیں
نا دل میں دوری ہیں
ہالے دل کہہ نا سکے
ہم کو یہ مجبوری ہیں
کسی طرح سے تم بھولا دو
میری باتوں کو
کسی طرح سے تم بھولا دو
میری باتوں کو
ہم تو کوئی بھی نہیں
ہم کو بھولا دو ایسے
ٹوٹے تارے کو
بھول جائے آسمان جیسے
ہم تو کوئی بھی نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.