ہمارے درد کا کصہ
زمانے سے نرالا ہیں
زمانے سے نرالا ہیں
ہمیں پر کاٹ کے سیاد
نے گھر سے نکلا ہیں
ہمیں گھر سے نکلا ہیں
یہ دکھ کے بھی نہیں ستاتے
یہ دکھڑے بھی نہیں کٹتے
کوئی مجبوریاں دیکھیں
کے کچھ کہہ بھی نہیں سکتے
بہوت نازک سے دل پر یہ
بہوت ناسوز کا تالا ہیں
بہوت ناسوز کا تالا ہیں
تڑپنا چاہتا ہیں دلمگر تڑپا نہیں چاہتا
تڑپنا چاہتا ہیں دل
مگر تڑپا نہیں چاہتا
کہانی منہ پے ہیں ان کی
مگر بولا نہیں جاتا
زبان سی کر ہمیں
بیدرد نے کاتوں پے ڈالا ہیں
ہمیں کاتوں پے ڈالا ہیں
زمانے کی شکایت ہیں
دکھے دل کی کہانی ہیں
کے جس آنسو میں ایک
خاموش ای جوانی ہیں
وہی آنسو تیرہ چرنوں
میں ہم نے ڈالا ہیں
ہمیں گھر سے نکلا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.