ہمکو کیو ہمکو کیو
دشمن سمجھتے ہو
تمہے کیا ہو گیا
ہایے امیدو کے جاگتے ہی
مقدر سو گیا
زندگی کے ہرے اب تو
سب سہرے چھٹ گئے
ہم بھروسے کی طرح سے
میں کسی کے لوٹ گئے
اب خوشی کا گیت بھی
گھام کا ترنا ہو گیا
اب خوشی کا گیت بھی
گھام کا ترنا ہو گیا
اپنے ہاتھو ہی بندھے ہم
ظلم کی زنجیر میں
ظلم کی زنجیر میں
ٹھوکرے کھانا ہی لکھا
تھا میری تقدیر میں
تھا میری تقدیر میں
تمنے آنکھے پھیر لی
دشمن زمانہ ہو گیا
تمنے آنکھے پھیر لی
دشمن زمانہ ہو گیا
ہمکو کیوں ہمکو کیو
دشمن سمجھتے ہو
تمہے کیا ہو گیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.