ہر حسین چیز کا، میں تالابگار ہو
ہر حسین چیز کا، میں تالابگار ہو
رس کا، پھولوں کا، گیتوں کا بیمار ہو
رس کا، پھولوں کا، گیتوں کا بیمار ہو
ہر حسین چیز کا، میں تالابگار ہو
سارا گاںؤ مجھے رسیا کہے
سارا گاںؤ مجھے رسیا کہے
جو بھی دیکھیں من بسیا کہے
ہائے رے جو بھی دیکھیں من بسیا کہے
سب کی نظروں کا ییک میں ہی دیدار ہو
رس کا، پھولوں کا، گیتوں کا بیمار ہو
ہر حسین چیز کا، میں تالابگار ہو
کوئی کہے بھنورا مجھے، کوئی دیوانا
تیرہ میرے من کا مگر کسی نے جانا
کوئی کہے بھنورا مجھے، کوئی دیوانا
تیرہ میرے من کا مگر کسی نے جانا
رونا میںنے کبھی سکھا نہیں
رونا میںنے کبھی سکھا نہیں
چکھا جیون میں پھل تیکھا نہیں
ہائے رے ہائے چکھا جیون میں پھل تیکھا نہیں
میں تو ہر مول دینے کو تیار ہو
رس کا، پھولوں پھولوں کا، گیتوں گیتوں کا بیمار ہو
ہر حسین چیز کا، میں تالابگار ہو
رس کا، پھولوں کا، گیتوں کا بیمار ہو
رس کا، پھولوں کا، گیتوں کا بیمار ہو
ہر حسین چیز کا، میں تالابگار ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.