حسین وادیوں
فضاؤ سے کہہ دو
ہواؤ سے کہہ دو
میرا یار میرا
پیار لے کے آیا ہیں
حسین وادیوں
سورت ہیں بھولی سی
قاتل ہر ایک ادا
دل او جان سے ہوا ہوں
میں تو اسپے فدا
کوئی جانے نا جانے
کوئی منے نا منے
میں تو کہتا ہوں
انکو کھداؤ کا کھدا
میرا یار میرا پیار
میرا یار میرا پیار
وہ تو آنکھوں مے
خمار لے کے آیا ہیں
حسین وادیوں
کلی سے ہیں نازک
پھولو سے بھی ہسمیری یار جیسا کوئی
بھی زمانے مے نہیں
اس جیسی نازنی
اس جیسی دلنشی
دیا لے کے بھی
ڈھونڈو تو ملےگی نا کہی
میرا یار میرا پیار
میرا یار میرا پیار
وہ تو دل کا
قرار لے کے آیا ہیں
حسین وادیوں
ڈالی جیسے تو لچکتی
ہیں پتلی کمر
شرمائے بھی ذرا
گھبرائے بھی ذرا
ابھی پیار کی راہو
مے نیا نیا ہیں سفر
میرا یار میرا پیار
میرا یار میرا پیار
وہ تو امیدو کا
نکھار لے کے آیا ہیں
حسین وادیوں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.