حسرتیں برباد ہیں
ارمان ہمارے لوٹ گئے آئے
حسرتیں برباد ہیں
ارمان ہمارے لوٹ گئے آئے
پیار کی منزل سے پہلے
گھام کے مارے لوٹ گئے آئے
چاندنی راتیں
وہ چوری کی ملاقاتیں کہاں آن
خواب ہو کر رہ گئیں
وہ پیار کی باتیں کہاں آن
اب اندھیرا آسمان ہیں
چاند تارے لوٹ گئے آئے
پیار کی منزل سے پہلے
گھام کے مارے لوٹ گئے آئے
آ کے تجھ بن ہر قدم پر
تھوکریں کھاتے ہیں ہمبھولنے والے کبھی
تجھکو بھی یاد آتے ہیں ہم
آسرا تیرا ہیں باقی
سب سہارے لوٹ گئے آئے
پیار کی منزل سے پہلے
گھام کے مارے لوٹ گئے آئے
در-بدر ہیں
جیسے کی میرا کھدا کوئی نہیں
در-بدر ہیں
جیسے کی میرا کھدا کوئی نہیں
ڈوبتی کشتی ہوں
جسکا ناخدا کوئی نہیں این
موجیں اب روئیں کہاں جاکر
کنارے لوٹ گئے
پیار کی منزل سے پہلے
گھام کے مارے لوٹ گئے آئے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.