ہزاروں خواہشے ایسی کے
ہر خواہش پے دم نکلے
بہوت نکلے میرے ارمان
لیکن پھر بھی کم نکلے
نکلنا کھلڈ سے آدم
کا سنتے آئے دھ لیکن
بہت بیابرو ہوکر
تیرہ کنچے سے ہم نکلے
ہزاروں خواہشے ایسی کے
ہر خواہش پے دم نکلیبہت نکلے میرے ارمان
لیکن پھر بھی کم نکلے
محبت میں نہیں ہیں
فرق جینے اور مرنے کا
اسی کو دیکھ کر جیتے ہیں
جسکا کافر پے دم نکلے
ہزاروں خواہشے ایسی کے
ہر خواہش پے دم نکلے
بہت نکلے میرے ارمان
لیکن پھر بھی کم نکلے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.