دھواں اٹھا ہیں کہیں آگ جل رہی ہوگی
دھواں اٹھا ہیں کہیں آگ جل رہی ہوگی
اسیر روشنی باہر نکل رہی ہوگی
دھواں اٹھا ہیں کہیں آگ جل رہی ہوگی
یہ چاروں اور سے آتے ہوے کائیں بستی
جب ایک دوسرے کے جسم آکے چھٹے ہیں
کوئی توہ ہاتھ ملا کر نکل ہوگا
کسی کے موڈ پے منزل بادل گئی ہوگیدھواں اٹھا ہیں کہیں آگ جل رہی ہوگی
اسیر روشنی باہر نکل رہی ہوگی
ہرایک روز نیا آسمان کھلتا ہیں
خبر نہیں ہیں کے کل دن کا رنگ کیا ہوگا
پلک سے پانی گرا ہیں توہ اسکو گرنے دو
کوئی پرانی تامنا پگھل رہی ہوگی
دھواں اٹھا ہیں کہیں آگ جل رہی ہوگی
اسیر روشنی باہر نکل رہی ہوگی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.