ہوکے مجبور مجھے
اس نے بلایا ہوگا
ہوکے مجبور مجھے
اس نے بلایا ہوگا
زہر چپکے سے دوا
جان کے کھایا ہوگا
ہوکے مجبور مجھے
اس نے بلایا ہوگا
ہوکے مجبور مجھے
دل نے ایسے بھی کچھ
افسانے سنایے ہوگے
دل نے ایسے بھی کچھ
افسانے سنایے ہوگے
اشق آنکھوں نے پی
اور نا بہایے ہوگے
بینڈ کمرے مے جو
خط میرے جلایے ہوگے
ایک ایک حرف جبی
پر ابھر آیا ہوگا
ہوکے مجبور مجھے
اس نے بلایا ہوگا
ہوکے مجبور مجھے
اس نے گھبراکے نظر
لاکھ بچائی ہوگی
اس نے گھبراکے نظر
لاکھ بچائی ہوگی
دل کی لٹتی ہوئی
دنیا نظر آئی ہوگی
میز سے جب میری
تصویر ہٹائی ہوگی
میز سے جب میری
تصویر ہٹائی ہوگی
ہر طرف مجھکو
ہر طرف مجھکو
تڑپتا ہوا پایا ہوگاہوکے مجبور مجھے
اس نے بلایا ہوگا
ہوکے مجبور مجھے
چھید کی بات پے ارمان
مچل آئے ہوگے
چھید کی بات پے ارمان
مچل آئے ہوگے
گم دکھاوے کی ہنسی
نے نا چھپایے ہوگے
نام پر میرے جب
آنسو نکل آئے ہوگے
نام پر میرے جب
آنسو نکل آئے ہوگے
سر نا کاندھے سے
سر نا کاندھے سے
سہیلی کے اٹھایا ہوگا
ہوکے مجبور مجھے
اس نے بلایا ہوگا
ہوکے مجبور مجھے
زلف ضد کرکے کسی
نے جو بنائی ہوگی
زلف ضد کرکے کسی
نے جو بنائی ہوگی
اور بھی گم کی گھٹا
مکھڑے پے چھائی ہوگی
بجلی نظروں نے کئی
دن نا گرائی ہوگی
رنگ چہرے پے کئی
روز نا آیا ہوگا
ہوکے مجبور مجھے
اس نے بلایا ہوگا
زہر چپکے سے دوا
جان کے کھایا ہوگا
ہوکے مجبور مجھے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.