ہونٹھوں کو تیرہ چمکے
آیا قرار جھمکے
ہونٹھوں کو تیرہ چمکے
آیا قرار جھمکے
او چمکے چمکے
ہونٹھوں کو تیرہ چمکے
او چمکے چمکے
ہونٹھوں کو تیرہ چمکے
کہیں گستاخ نا کر ڈالے
نگاہوں کی یہ گستاخی
اٹھی پیاسن کی اب
مدت سے تھی یہ پیاسی
یہی کھوائش ہیں انکی
اب تجھے دیکھتی ہی جائے
پلکے بھی کبھی بھولے سے
اب ہم نا جھپکایے
ہونٹھوں کو تیرہ چمکے
آیا قرار جھمکے
او چمکے چمکے
ہونٹھوں کو تیرہ چمکیو چمکے چمکے
ہونٹھوں کو تیرہ چمکے
تیرہ ہاتھوں نے چھکے
جسم میرا موم سا کر ڈالا
پگھلتی جا رہی ہوں میں
بدن پے نہیں مالا
بکھر جاؤ کہیں نا میں
مجھے باہوں میں بھر لے تو
میری ہسرت ہیں کی ہر
ایک ہسرت پوری کارلے تو
ہونٹھوں کو تیرہ چمکے
آیا قرار جھمکے
ہونٹھوں کو تیرہ چمکے
آیا قرار جھمکے
او چمکے چمکے
ہونٹھوں کو تیرہ چمکے
او چمکے چمکے
ہونٹھوں کو تیرہ چمکے
ہونٹھوں کو تیرہ چمکے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.