ہم آج سفر کو چلے
ہم آج سفر کو چلے
کبھی دن اگے کبھی دن ڈھلے
مگر اس آسمان کے چلے
دیکھو جی ہم آج سفر کو چلے
ارے ہو
اوپر نیلا نیلا ہیں امبر
اوپر نیلا نیلا ہیں امبر
نیچے ہیں دھرتی پیاری رے
ہری ہری دھرتی ہیں پیاری
ان دونوں کے بیچ مچلتے
بیتے امریا ساری رے
ہو بیتے عمر ہماری
کبھی کاٹو پر ہم چلے
پھولوں پر ہم پلے
جو ہی سکھ دکھ کی گھڑیا چلے
دیکھو جی ہم آج سفر کو چلے
ہم آندھی اور
طوفانو سے لڑنے والے
ہم جان ہتھیلی
پر لیکر چلنے والیلمبی ہیں ڈگر
ہمکو نہیں در
لمبی ہیں ڈگر
ہمکو نہیں در
جس رہ ہمے سیچے
منزل کو لیے ہم چلتے ہیں
ان پاؤ کے نیچے
ان پاؤ کے نیچے
ہم آج سفر کو چلے
آپس سے نہیں ڈرنے والے
ہم سبکے لیے مرنے والے
ہم سبکے لیے مرنے والے
ہمے رہ دھرم کی پیاری
انصاف کے ہم ہیں پجاری
انصاف کے ہم ہیں پجاری
بےبس کے لیے بےبس کے لیے
کربن یہ جان ہماری
کربن یہ جان ہماری
ہم آج سفر کو چلے
کبھی دن اگے کبھی دن ڈھلے
مگر اس آسمان کے تلے
دیکھو جی ہم آج سفر کو چلے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.