ہم دلوالے ساری دنیا سے نرالے
ہم جیسا کوں ہیں
ہم دلوالے ساری دنیا سے نرالے
ہم جیسا کوں ہیں
ہیں کسی سے ہم کہا دھرتے ہیں
ہوا سے باتیں کرتے ہیں
ہم دوست نہیں ہم بھائی ہیں
اس دور کے ہٹم تائی ہیں
ہر گھر ہر ایک گلی یہی بات
چلی ہم جیسا کوں ہیں
ہم دلوالے ساری دنیا سے نرالے
ہم جیسا کوں ہیں
جو لٹے کمزورو کو
ہم لتھ تے ہیں ان چورو کہم ساتھی ہیں انسانو کے
ہم دشمن ہیں سیٹھینو کے
دیکھنے والے دیکھتے رہ گئے
ہم جیسا کوں ہیں
ہم دلوالے ساری دنیا سے نرالے
ہم جیسا کوں ہیں
ایک دل اور درد ہزاروں کا
بن کر پیغام بہاروں کا
جہا کوئی ویرانہ ہیں
ہمے واہا پے پھول کھلانا ہیں
جو بھی دیکھیں مجھے یہ بات کہے
ہم دلوالے ساری دنیا سے نرالے
ہم جیسا کوں ہیں
ہم دلوالے ساری دنیا سے نرالے
ہم جیسا کوں ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.