آنکھوں میں آنکھے
ہو سانسوں میں سنسے ہو
آرزو کے میلہ میں
ہم دونوں اکیلے ہو
ہم دونوں اکیلے ہو
کوئی نا دوجا ہو
کوئی نا پہرا ہو
مسام سنہرا ہو
ہم دونوں اکیلے ہو
ہم دونوں اکیلے ہو
دھیرے سے جھرنا بہیں
چنچل پون جب چلے
جیسے میرے کانو میں
چپکے سے تو کچھ کہے
تیرہ بدن کی باہر
چھیڑے میرے دل کے تار
ہوٹھو کی لالی سے تو لب
پر میرے لکھ دے پیار
پانی میں نہائے
تو پانی ابلے
چکے تیرا تن جل بھی جلے
آنکھوں مے آنکھے
ہو سانسوں میں سنسے ہو
آرزو کے میلہ مینہم دونوں اکیلے ہو
ہم دونوں اکیلے ہو
پروت کی اچائی پر
چھوٹا سا اپنا ہو گھر
آنے جانے والوں کی
پہچے نا ہم تک ڈگر
آنکھوں میں ہی باتیں
ہو دن رت کا ساتھ ہو
چاہت میں نکلے
دن چاہت میں رت ہو
ایک دوجے میں شمایے ہوئے
بیٹھے رہے ہم
کھویے رہے ہم
آنکھوں میں آنکھے
ہو سانسوں میں سنسے ہو
آرزو کے میلہ میں
ہم دونوں اکیلے ہو
ہم دونوں اکیلے ہو
آنکھوں میں آنکھے
ہو سانسوں میں سنسے ہو
آرزو کے میلہ میں
ہم دونوں اکیلے ہو
ہم دونوں اکیلے ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.