ہم کو ہونے دے شربی
ہم کو ہونے دے شربی
دیدے میہکھنے کی چھبی
ہم کو ہونے دے شربی
دیدے میہکھنے کی چھبی
یارا ضد نا کر
یارا ضد نا کر
یارا ضد نا کر
یارا ضد نا کر
ہم کو ہونے دے شربی
دیدے میہکھنے کی چھبی
یارا ضد نا کر
یارا ضد نا کر
یارا ضد نا کر
یارا ضد نا کر
شام کھسی کی آئی
اویے اویے اویے اویے
مستی غضب کی چھائی
اویے اویے اویے اویے
شام کھسی کی آئی
مستی غضب کی چھائی
پین دے جینے دے ہمکو
نا کر یو رسوی
جم رہے نا کوئی خالی
در پے آئے ہیں سوالی
سبکی نظرے ہیں
تیری نظروں پر
تو ہم کو ہونے دے شربی
دیدے میہکھنے کی چھبی
یار ضد نا کر
یار ضد نا کر
دیکھ کے جلوہ تیریویے اویے اویے اویے
ہونے لگا میں کایال
اویے اویے اویے اویے
دیکھ کے جلوہ تیرا
ہونے لگا میں گھائل
دھڑکن دل میں ایسے
بولی جیسے بجے پائل
اب تو مکر نا کرکے وعدہ
آنا کنی مت کر جڑا
سبکی نجرے ہیں
تیری نظروں پر
تو ہم کو ہونے دے شربی
دیدے میہکھنے کی چھبی
یارا ضد نا کر
یارا ضد نا کر
ابھی تو سرو ہوا تھا
کیا بے کیا، کیا بے کیا
نشہ سا ہلکا ہلکا
وہ بھائی وہ وہ بھائی وہ
ابھی تو سرو ہوا تھا
نشہ سا ہلکا ہلکا
لیکن ہوش اڑے میرے
جب آنچل تیرا ڈالکا
تیرہ روپ کا جلوہ ایسا
میری گجل کا مکھڑا جیسا
سبکی نظرے ہیں
تیری نظروں پر
تو ہم کو ہونے دے شربی
دیدے میہکھنے کی چھبی
یارا ضد نا کر
یارا ضد نا کر
یارا ضد نا کر
یارا ضد نا کر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.