ہم نا رہے ہم جو ٹھے کبھی
خود کو ہیں چھوڑا پیچھے کہیں
ہم نا رہے
ہم جو ٹھے کبھی
خود کو ہیں چھوڑا
پیچھے کہیں
تیری اور بڑھنے لگے
تیری طرح بن’نے لگے
اب توہ محبت
میں لٹنے چلے
جینے کی خواہش
میں مرنے چلے
اب توہ محبت
میں لٹنے چلے
جینے کی خواہش
میں مرنے چلے
درد بھی ہم سیہ
لیںگے تو جو ساتھ رہا
ساری دنیا بھولا
دیںگے یہ وعدہ رہا
چاہیں جتنی ملاقتیں
ہو مجھے کم ہی لگے
تیرہ ساتھ گزرو
ہر دن پر دل نا بھرے
ایک وقت بعد ہنسنے لگے
راہ تیری ہم تکنے لگیب تو محبت
میں لٹنے چلے
جینے کی خواہش
میں مرنے چلے
اب تو محبت
میں لٹنے چلے
جینے کی خواہش
میں مرنے چلے
تیری باتیں ہیں ایسی
مانو جیسے کوئی دعا
جیسے سنکر دل کو
کتنا ہیں سکون ملا
محبوب کی آنکھوں
میں ہی رب دکھتا ہیں
محسوس کیا اب
جاکے یہ خود میںنے
تیرہ آگے جھکنے لگے
تیرہ راستوں پر رکنے لگے
اب تو محبت
میں لٹنے چلے
جینے کی خواہش
میں مرنے چلے
اب تو محبت
میں لٹنے چلے
جینے کی خواہش
میں مرنے چلے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.