ہمے تیری نظر نے ہیں لوٹا
کچھ شرمکے کچھ گھبریک
ہمے تیری نظر نے ہیں لوٹا
کچھ شرمکے کچھ گھبریک
کہی دل دغا تو نہیں دوگے
اپنا بنکے دل مے سمکے
کہی دل دغا تو نہیں دوگے
اپنا بنکے دل مے سمکے
دل مے سوچو لاکھ باتیں
پر جبا تک آتی نہیں
دل مے سوچو لاکھ باتیں
پر جبا تک آتی نہیں
دل کہے ہم جانتے ہیں
یہ ندی رکتی ہیں کہی
دیکھو میرا جیا نا تڑپاؤ
دل کو چراکے پیار جاٹک
ہمے تیری نظر نے ہیں لوٹا
کچھ شرمکے کچھ گھبریک
مستیا ہیں شوکھیا ہیں
جس طرف اٹھتی ہیں نظرمستیا ہیں شوکھیا ہیں
جس طرف اٹھتی ہیں نظر
ہم تو ایسے ہو گئے ہیں
آج نہیں اپنی بھی خبر
پھر اس ترہا مسکا دو
کچھ اتراکے کچھ بلکھکے
کہی دل دغا تو نہیں دوگے
اپنا بنکے دل مے سمکے
ابھی تو اتنی آرزو ہیں
ہم تیرہ سنگ چلتے رہے
ابھی تو اتنی آرزو ہیں
ہم تیرہ سنگ چلتے رہے
رک سکے نا پیار ہمارا
جلنے والے جلتے رہے
چلے جانا کہی نا میرے سجن
انکھیا ملاکے سپنے سزاکے
ہمے تیری نظر نے ہیں لوٹا
کچھ شرمکے کچھ گھبریک
کہی دل دغا تو نہیں دوگے
اپنا بنکے دل مے سمکے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.