ہمنے تیری جفا کا
وفا نام رکھ دیا
رکھنا تو نام اور تھا
کیا نام رکھ دیا
ہمنے تیری جفا کا
وفا نام رکھ دیا
ہمنے تیری وفا کا
جفا نام رکھ دیا
بندہ نواب بولی
کیا نام رکھ دیا
ہمنے تیری وفا کا
جفا نام رکھ دیا
اب سے نا ہم کریںگے
حسینوں کا اعتبار
اب سے نا ہم کریںگے
حسینوں کا اعتبار
حسینوں کا اعتبار
ہمنے تو عاشقی کا
سجا نام رکھ دیا
رکھنا تو نام اور تھا
کیا نام رکھ دیاہمنے تیری جفا کا
وفا نام رکھ دیا
ہم خوب جانتے ہیں
تیری عاشقی ہیں کیا
ہم خوب جانتے ہیں
تیری عاشقی ہیں کیا
تیری عاشقی ہیں کیا
چھوٹی سی آرزو کا
بڑا نام رکھ دیا
بندہ نواب بولی
کیا نام رکھ دیا
ہمنے تیری وفا کا
جفا نام رکھ دیا
جب زلف کی گھٹایے
فضا میں بکھر گئی
جب زلف کی گھٹایے
فضا میں بکھر گئی
فضا میں بکھر گئی
ہمنے تمہرہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.