ہمسفر اب یہ سفر کٹ جائیگا
ہمسفر اب یہ سفر کٹ جائیگا
راستے مے جی نا اب گھبرائیگا
راستے مے جی نا اب گھبرائیگا
ہمسفر اب یہ سفر کٹ جائیگا
کس قدر راگن ہیں لمحت یہ
ہمقدم پہلے کہاں تھی بات یہ
کوئی حسرت تھی نا کوئی یاد تھی
زندگی کیا تھی کوئی پھریاد تھی
دل میرا تو مجھسے بھی انجان تھا
ایک پتھر کی طرح بےجان تھا
پیار تیرا اب اسے دھڑکائیگا
ہمسفر اب یہ سفر کٹ جائیگا
سنی رہے اور کلی رات تھی
اپنی تو پرچھائی بھی نا ساتھ تہر قدم پر آ رہا تھا یہ خیال
تنہا منزل تک پہنچنا ہیں مہل
ایسے ہی ویرن سے ایک موڈ پر
جی اٹھی میں تیری سورت دیکھ کر
اب یہ ویرانہ چمن کہلائیگا
ہمسفر اب یہ سفر کٹ جائیگا
میری نظروں کو ہیں دنیا سے گلا
چل دیا وہ چھوڑ کر جو بھی ملا
مجھ پے لوگوں نے کئے ہیں جو ستم
میں بڑی مشکل سے بھولی ہو صنم
دیکھ نا تو بھی یہی کرنا نہیں
دلجلو سے دللگی کرنا نہیں
بھر وارنا یہ گم تڑپائیگا
یہ مسافر رہ مے رہ جائیگا
یہ رہا وعدہ نا دن وہ آییگا
ہمسفر اب یہ سفر کٹ جائیگا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.